الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی بمباری میں الجزیرہ عربی غزہ بیورو کے سربراہ وائل الدحدوح کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں انکی اہلیہ، بیٹا اور بیٹی شہید ہوگئے۔ وائل الدحدوح کا بیٹا محمود ہائی اسکول کے آخری سال جبکہ بیٹی شام سات برس کی تھی۔
خاندان کے کچھ افراد غزہ کے جنوب میں واقع نصیرات پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہونے کی وجہ سے اسرائیلی حملے میں بال بال بچ گئے۔
واضح رہے کہ وائل الدحدوح کے گھر پر حملہ اُن رپورٹس کے فوراً بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے قطری وزیراعظم سے ملاقات میں اسرائیل اور حماس جنگ کے معاملے پر قطر کے سرکاری ٹی وی الجزیرہ کی کوریج کو نرم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
جس وقت یہ واقعہ پیش آیا وائل الدحدوح اپنے پیشہ وارانہ فرائض سرانجام دے رہے تھے اور انہوں نے آج بھی سارا دن اسرائیلی فضائی حملوں کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹنگ کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کا خیال ہے کہ قطری نیٹ ورک کی جنگ کی کوریج خطے میں کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے اور یہ اسرائیل مخالف اشتعال انگیزی سے بھری ہوئی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں