کوئٹہ (پ ر) بی این پی عوامی کے سربراہ میر اسرار اللہ زہری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ الیکشن کی تاریخ نہیں دی گئی، کچھ پتا بھی نہیں کہ الیکشن ہوں گے بھی یا نہیں، نواز شریف کے واپس آنے سے کچھ امید ہے کہ شاید انتخابات ہوجائیں۔ حالات و واقعات کے مطابق انتخابات کا شفاف انعقاد ناممکن نظر آرہا ہے۔ پنجاب کے حالات دیکھیں گے، وہاں اگر ووٹ کے حوالے سے نواز شریف کے حق میں فیصلہ ہوا تو شاید انتخابات ہوجائیں، جب لانا ہی ن لیگ کو ہی ہے تو ہم حالات پر اپنا کچھ تجزیہ پیش نہیں کرسکتے۔ بلوچ عوام کے مسائل اتنے گمبھیر ہوگئے ہیں کہ اگر اس حوالے سے بلوچوں سے بات کریں تو لوگ مذاق اڑاتے ہیں۔ بلوچستان میں لوگوں نے بی این پی، نیشنل پارٹی کو اقتدار میں بھیجا لیکن یہاں لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوئے۔ لوگ اپنے کام چاہتے ہیں، بنیادی وسائل کی فراہمی چاہتے ہیں۔ یہاں منتخب نمائندوں کو ترقی و خوشحالی کیلئے دو ، دو ارب روپے دیے گئے لیکن بلوچستان میں کوئی کام دکھائی نہیں دے رہا۔ لاپتا افراد کے حوالے سے بی این پی نے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی، کمیشن بھی بنے جس کے چیئرمین بھی بی این پی مینگل کے سربراہ بنے لیکن ہم نے دیکھا کہ ابھی تک لاپتا افراد کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی
ایک تبصرہ شائع کریں